Allama Iqbal Urdu potery-Sitara-Poetry in urdu-urdu poetry

 

allama muhammad iqbal shayari poetry


  ستارہ

قمر کا خوف کہ ہے خطرہ سحر تجھ کو

 

مآلِ حُسن کی کیا مِل گئی خبر تجھ کو؟

 

متاعِ نور کے لُٹ جانے کا ہے ڈر تجھ کو

ہے کیا ہراسِ فنا صورتِ شرر تجھ کو؟

 

زمیں سے دُور دیا آسماں نے گھر تجھ کو

مثالِ ماہ اُڑھاتی قبائے زر    تجھ کو

 

غضب ہے پھر تری ننھی سی جان ڈرتی ہے!

تمام رات تری کانپتے گزرتی ہے

 

چمکنے والے مسافر! عجب یہ بستی ہے

جو اوج ایک کا ہے، دوسرے کی پستی ہے

 

اجل ہے لاکھوں ستاروں کی اک ولادتِ مہر

فنا کی نیند مے زندگی کی مستی ہے

 

وداعِ غنچہ میں ہے رازِ   آفریشِ گُل

عدم، عدم ہے کہ آئینہ دارِ ہستی ہے!

 

سکُوں محال ہے قدرت کے کارخانے میں

ثبات ایک تغیر کو ہے   زمانے میں
Post a Comment (0)
Previous Post Next Post