تیری یادیں کانچ کے ٹکڑے
میرا عشق ننگے پاؤں
ہم ان کے لیے اہم؟
واہ دل تیرے وہم
یاد رہے گا دور حیات لوگو
بہت ترسے ایک شخص کو ہم
یاد رکھنا ایسے بھلائے جاؤ گے
جیسے کبھی تھے ہی نہیں
یکم جنوری ہے نیا سال ہے
دسمبر میں پوچھوں گا کیا حال ہیں
حضور چھوڑئیے ہمیں ہزار لوگ ہیں
حضور جانیئے ہم اداس لوگ ہیں
انہیں محبت کی پہچان نہی ۔وہ تو بس اتنا جانتے ہیں
کہ بات ختم۔جذبات دفن۔ دل ٹوٹے۔جان چھوٹے
یوں تو میں سب سے بیزار ہوں
مگر وہ شخص سب میں کہاں آتا ہے