آنکھیں جو اٹھائی تو محبت گمان ہو
نظروں کو جھکا ئے تو شکایت لگی ہے
یادیں ان کی ہی آتی ہیں جن سے کچھ تعلق ہو
ہر شخص کو محبت کی نظر سے نہیں دیکھا جاتا
میرے دل میں اتر سکو تو شاید یہ جان لو
کتنی خاموش محبت تم سے کرتا ہے کوئی
کاش کے کبھی تم سمجھ جاؤ میری محبت
حیران رہ جاؤگے تم اپنی خوش قسمتی پر
یہ نہ سمجھو کہ ہمیں تم سےمحبت نہیں
ہمیں تو عادت ہے بس خاموش رہنے کی
مجھے سمجھایا نہ کرو کہ اب تو ہو چکی مجھ کو
محبت مشورہ ہوتی تو تم
سے پوچھ کر کرتے
جزبے سچے ہوں ےو محبت مل ہی جاتی ہے
خدا خود ہی سن لیتا ہے خاموش دلوں کی التجائیں
تم ایک شاعر کی محبت ہو جاناں
زندہ رہوگی ہمیشہ لفظوں میں
کچھ وقت کی روانی نے ہمیں یوں بدل دیا
وفا پر اب بھی قائم ہیں مگر محبت چھوڑ دی ہم نے
عید آئی تم نہ آئے کیا مزا ہے عید کا
عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا
میں منتظر ہوں تیری دید کا
تو نظر آئے چاند بن کے عید کا
عید کا دن بھی عام دنوں کی طرح گزرا
جانے کیا بات تھی ہر بات پے رونا آیا
چاند عید کا دلکش ہے جانتا ہوں
حسن جاناں سے مگر ہار جائے گا
آنکھ نم کرگیا بچھڑے ہوئے لوگوں کاخیال
وہدیکھو درد دل دے کر چلی جا رہی ہے عید
تمہارے چاند سے چہرے کی اگر دید ہوجائے
قسم ہے اپنی آنکھوں کی ہماری عید ہو جائے
تنہا بیٹھ کر تم کو
پردیس میں یاد کریں گے
تمہاری یادوں کے سنگ ہم بھی عید منائیں گے
کیا گزرتی ہے قمیامت اس دل سے پوچھنا
دور ہو جس کا محبوب عید کے دنوں میں
عید سے ہفتہ پہلے ہی یہ شرطیں لگنا لگ جاتی ہیں
کونسے کپڑےپہنے گی وہ کیسے بال گی
تجھ کو میری نہ مجھے تیری خبر جائے گی
عید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی
عید کا دن ہے سو کمرے میں پڑا ہوں اسلم
اپنے دروازے کو باہر سے مقفل کر کے
میری تجوری میں عید کے دن بھی کچھ نہیں ہے
میں اپنے بچوں میں تقسیم کر رہا ہوں
نفرت ہی نہیں دنیا میں درد کا سبب
محبت بھی سکونوالوں کو بہت تکلیف دیتی ہے
اس کی آواز سن لوں تو مل جاتا ہے سکون دل کو
دیکھو تو سہی میرے درد کا علاج کیسا ہے
اس وقت تیرے دل میں بہت درد اٹھے گا
جب مجھ سے بچھڑ کر تجھے میرے ہمنام ملیں گے
قربان جاؤں اس درد پہ
جس کا علاج تم ہو
کانٹوں کی رہ گزر پہ تم ساتھ ہو تو ہمدم
ہر دکھ بھی خوبصورت، ہر درد بھی حسین ہے
کوئی بھی ہمدرد نہ تھا تو کوئی بھی درد نہ تھا
پھر اچانک ایک ہمدرد ملا پھر اسی سے ہر درد ملا
اس محبت نے بھی یہ کیسا حال کیا ہے
نہ زخم نظر آتا ہے، نہ درد سہا جاتا ہے
آج کیوں تکلیف ہوتی ہے تمہیں میری بے رخی کی
تم ہی نے تو سکھایا ہے کیسے دل جلاتے ہیں۔۔۔
ساری دنیا کے روٹھ جانےسےمجھے کوئی غرض نہیں
بس اک تیرا خاموش رہنا مجھےتکلیف دیتا ہے۔۔۔
کتنی اچھی لگتی ہے کسی سے محبت کی ابتدا
درد تو تب ہوتا ہے جب کوئی
اپنا بنا کر چھوڑ دے
اب کوئی درد ،درد نہیں لگتا
اک بے درد نے کمال کر دیا