Eid Shayari For Lovers in Urdu-Urdu Poetry for lovers in Eid-eid romatic shayari

آنکھیں جو اٹھائی تو محبت گمان ہو

نظروں کو جھکا ئے تو شکایت لگی ہے

 

یادیں ان کی ہی آتی ہیں جن سے کچھ تعلق ہو

ہر شخص کو محبت کی نظر سے نہیں دیکھا جاتا

 

میرے دل میں اتر سکو تو شاید یہ جان لو

کتنی خاموش محبت تم سے کرتا ہے کوئی

 

کاش کے کبھی تم سمجھ جاؤ میری محبت

حیران رہ جاؤگے تم اپنی خوش قسمتی پر

 

یہ نہ سمجھو کہ ہمیں تم سےمحبت نہیں

ہمیں تو عادت ہے بس خاموش رہنے کی

 

مجھے سمجھایا نہ کرو کہ اب تو ہو چکی مجھ کو

محبت مشورہ ہوتی تو تم  سے پوچھ کر کرتے

 

جزبے سچے ہوں ےو محبت مل ہی جاتی ہے

خدا خود ہی سن لیتا ہے خاموش دلوں کی التجائیں

 

تم ایک شاعر کی محبت ہو جاناں

زندہ رہوگی ہمیشہ لفظوں میں

 

کچھ وقت کی روانی نے ہمیں یوں بدل دیا

وفا پر اب بھی قائم ہیں مگر محبت چھوڑ دی ہم نے

 

عید آئی تم نہ آئے کیا مزا ہے عید کا

عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا

 

میں منتظر ہوں تیری دید کا

تو نظر آئے چاند بن کے عید کا

 

عید کا دن بھی عام دنوں کی طرح گزرا

جانے کیا بات تھی ہر بات پے رونا آیا

 

چاند عید کا دلکش ہے جانتا ہوں

حسن جاناں سے مگر ہار جائے گا

 

آنکھ نم کرگیا بچھڑے ہوئے لوگوں کاخیال

وہدیکھو درد دل دے کر چلی جا رہی ہے عید

 

تمہارے چاند سے چہرے کی اگر دید ہوجائے

قسم ہے اپنی آنکھوں کی         ہماری عید ہو جائے

 

تنہا  بیٹھ کر تم کو پردیس میں یاد کریں گے

تمہاری یادوں کے سنگ ہم بھی عید منائیں گے

 

کیا گزرتی ہے قمیامت اس دل سے پوچھنا

دور ہو جس کا محبوب عید کے دنوں میں

 

عید سے ہفتہ پہلے ہی یہ شرطیں لگنا لگ جاتی ہیں

کونسے کپڑےپہنے گی وہ کیسے بال  گی

تجھ کو میری نہ مجھے تیری خبر جائے گی

عید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی

عید کا دن ہے سو کمرے میں پڑا ہوں اسلم

اپنے دروازے کو باہر سے مقفل کر کے

میری تجوری میں عید کے دن بھی کچھ نہیں ہے

میں اپنے بچوں میں تقسیم کر رہا ہوں

 

نفرت ہی نہیں دنیا میں درد کا سبب

محبت بھی سکونوالوں کو بہت تکلیف دیتی ہے

 

اس کی آواز سن لوں تو مل جاتا ہے سکون دل کو

دیکھو تو سہی میرے درد کا علاج کیسا ہے

 

اس وقت تیرے دل میں بہت درد اٹھے گا

جب مجھ سے بچھڑ کر تجھے میرے ہمنام ملیں گے

 

قربان جاؤں اس درد پہ

جس کا علاج تم ہو

 

کانٹوں کی رہ گزر پہ تم ساتھ ہو تو ہمدم

ہر دکھ بھی خوبصورت، ہر درد بھی حسین ہے

 

کوئی بھی ہمدرد نہ تھا تو کوئی بھی درد نہ تھا

پھر اچانک ایک ہمدرد ملا پھر اسی سے ہر درد ملا

 

اس محبت نے بھی یہ کیسا حال کیا ہے

نہ زخم نظر آتا ہے، نہ درد سہا جاتا ہے

 

آج کیوں تکلیف ہوتی ہے تمہیں میری بے رخی کی

تم ہی نے تو سکھایا ہے کیسے دل جلاتے ہیں۔۔۔

 

ساری دنیا کے روٹھ جانےسےمجھے کوئی غرض نہیں

بس اک تیرا خاموش رہنا مجھےتکلیف دیتا ہے۔۔۔

 

کتنی اچھی لگتی ہے کسی سے محبت کی ابتدا

درد تو تب ہوتا ہے جب کوئی  اپنا بنا کر چھوڑ دے

 

اب کوئی درد ،درد نہیں لگتا

اک بے درد نے کمال کر دیا 

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post